Skip links

نماز تہجد اور خصوصیات

از: محمد اشرف رفیق ایم.پی

قال اللہ تعالی:ومن اللیل فتہجد به نافلة لك عسى أن يبعثك ربك مقاما محمودا(الآية).

نماز تهجد کے بارے میں عرض ھے کہ یہ ایک ایسی نماز ھے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پنج وقتہ نمازوں کی فرضیت سے سرفراز نہیں فرمایا گیا تھا تب بھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس نماز (تہجد)کا اہتمام فرمایا کرتے تھے،اسی کے متعلق بعض آیات مبارکہ میں خاص طور پر ذکر ھے،سورہ مزمل کی آیت ہے :قم الیل الاقلیلا نصفہ او انقص منہ قلیلا اوزد علیہ (الاية).ترجمہ بے نبی پاک آپ رات کے کچھ حصہ میں کھڑے ھوجاے،نصف رات یا اس سے کچھ کم یا زیادہ۔تو دیکھیے اللہ تعالیٰ اپنے محبوب پیغمبر کو کتنے اچھوتے انداز میں حکم دے رہے ہیں۔اسی طرح فرمایا:ومن اللیل فتہجد (الایة)رات کے بعض حصہ میں تہجد پڑھا کیجیے یہ آپکے لیے بطور ایک انعام ھے۔یہ تو ہوا تہجد کی خصوصیت کا ذکر حضور علیہ السلام کے حوالہ سے۔

اللہ عزوجل نے اسی طرح ان لوگوں کی کہ جو اپنے پہلؤوں کو خواب گاہوں سے علیحدہ رکھتے ہیں(حضور خداوندی میں سر طاعت خم کیے رہتے ہیں)مدح سرائی کی ھے،فرمایا:تتجافی جنوبہم عن المضاجع يدعون ربهم خوفا وطمعا ومما رزقناهم ينفقون فلاتعلم نفس ما أخفى لهم من قرة أعين جزاء بماكانوا يعملون.ترجمہ!انکے پہلو خواب گاہوں سے علیحدہ رہتے ہیں اپنے پروردگار کو خوف اور امید کی حالت میں پکارتے ہیں اور جو ہمنے انکو دیا ہے خرچ کرتے ہیں،پس کوئی شخص نہیں جانتا جو ا‌کیلیے چھپاکی رکھا گیا ھے یعنی آنکھوں کی ٹھنڈک یہ بدلہ ہے انکے اعمال کا۔

اس آیت شریفہ میں ایسے لوگوں کیلیے جو نماز تہجد ادا کرتے ہیں اللہ نے انعام یہ مقرر کیا کہ چونکہ انہوں نے میٹھی میٹھی نیند کو قربان کیا اور نرمگداز بستر کو چھوڑا تو بدلہ بھی اسی کے شایان شان چونکہ رات میں یہ عمل کیاجاتا ھے جسمیں آنکھوں کا بڑا دخل ھے اسلیے اللہ بدلہ میں آنکھوں کا ٹھنڈک کا سامان فرمائینگے۔

عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ جو یہودی تھے بعد میں اسلام لاے تورات کے بڑے زبردست عالم ہیں کہتے ہیں کہ تورات میں لکھا ھے:جن لوگوں کے پہلو خواب گاہوں سے جدا رہتے ھیں انکے لیے اللہ نے ایسی نعمتیں تیار کررکھی ہیں جنہیں نہ آنکھوں نے دیکھا ھوگا نہ کانوں نے سنا ھوگا اور نہ دل‌میں خیال گزرا ہوگا جنہیں مقرب فرشتے اور نبی مرسل بھی نہیں جانتے(حاکم)۔

ترمذی شریف کی روایت ھے کہ حضور صلی االلہ علیہ وسلم نے فرمایا:کہ سلام کو پھیلاؤ کھانا کھلاؤ (غریبوں محتاجوں کو)اور رشتہ داریاں قائم کرو،اور رات میں جبکہ لوگ سویے ھوئے ھوں نماز پڑھو تم جنت میں سلامتی سے داخل ہوجاؤ گے۔

ماقبل ۔ذکور آیات و روایات سے کس قدر نماز تہجد کی فضیلت کا ثبوت مل رہا ھے اور اللہ اس چھوٹے سے تھوڑے سے عمل پر کس قدر زیادہ انعام و اکرام فرمارہے ہیں،آج ہم جبکہ ہمیں اگر یہ کہدیا جاے کہ رات میں صرف ایک گھنٹہ ڈیوٹی پر آپکو دس ہزار ماہانہ دینگے تو ہم راضی خوشی تیار ہوجاتے ہیں حالانکہ یہ وقتی اور فانی قیمت و انعام ہے جبکہ اللہ ہمارے لیے ہمیشہ ہمیش کی زندگی میں اتنا بڑا انعام دے رہے ہیں ھم اسے لینے کیلیے کسی طرح بھی تیار نہیں ہوتے۔واللہ الموفق۔

 

Leave a comment

Translate »
× How can I help you?