Skip links

محبت کے راہی کا رخت سفر

 

از: مجیب الرحمٰن تمیم حیدرآباد۔    

نرمی، نمی، محبت اور ہمدردی ایک عام انسان کو بھی رشک ماہ ومہر بنادیتے ہیں، جیسے لوہا نرم ہوکر اوزار بنتا ہے اور سونا نرم ہوکر زیور، مٹی نرم ہو تو کھیت اور آٹا نرم ہو تو روٹی بنتی ہے، اسی طرح جب آدمی کا دل نرم ہو تو وہ ایک کامل انساں بن کر مثل خورشید چمکتا اور ہر کہہ ومہہ کے دل میں دھڑکتا ہے، بہترین انسان اپنی نرم زبان ہی سے جانا جاتا ہے ورنہ اچھی باتیں تو دیواروں پر بھی لکھی ہوتی ہیں، اپنے احساسات کچل کر دوسروں کے جذبات کا احترام کرلینا یہی وہ منزل ہے جہاں انسانیت تکمیل پاتی ہے، جبیں پر سادگی اور ہونٹوں پر تبسم، بات میں مٹھاس اور مزاج میں نزاکت، دل نرم اور آنکھیں نم؛ محبت کے راہی کا یہی سفر ہے اور یہی رخت سفر بھی۔

اگر آپ ان بھائیوں میں سے ہیں جو اپنے ناراض بھائی کو منانے میں پہل کرتے ہیں، اگر آپ ایسے دوست ہیں جو کسی خفائیگی، دشمنی، ناراض گی کو ختم کرنے کیلئے سرتسلیم خم کرتے ہیں، اگر آپ ایسے ذمہ دار ہیں جو اپنے ماتحتوں کیلئے نرمی کے بازو کشادہ کرتے ہیں، اگر آپ ایسے ہم سفر ہیں جو عارضی ہم سروں، کچھ دیر کے نظر آنے والوں کیساتھ بھی شائستگی برتتے ہیں،

سخت وسست کہنے کا موقع ہو لیکن آپ پھول برسائیں، تشفہ اور تصفیہ کے بجائے نم ہوجائیں تو آپ بہادر نہیں بہادری کو پچھاڑنے والے ہیں، طاقت کو طاقت دینے والے ہیں، قوت آپ کو دیکھ کر قوی ہوتی ہے، محبت آپ کو دیکھ کر پیاری ہوجاتی ہے، سخاوت آپ کو دیکھ کر دریا دل ہوتی ہے، فرشتے آپ کو دیکھ کر رشک کرتے ہیں اور ابلیس بھی مسلماں ہونے لگتا ہے۔

حسن کردار سے نور مجسم ہوجاک

کہابلیس بھی تجھے دیکھے تو مسلماں ہوجائے

محبتوں والے پیارے نبی نے تین دن سے پہلے قطع تعلق کو ختم کرنے کی تاکید فرمائی ہے، اس پر عمل کرنے والے کمزور و بزدل نہیں، محتاج وبے بس نہیں، بے یارومددگار نہیں بلکہ اپنی رشتہ داری کو درست کرکے وہ در اصل جنت سے رشتہ جوڑ لیتے ہیں، بظاہر تمہاری یاری کیلئے کوشش کرکے وہ جنت کے دوست بنالیتے ہیں، ان کا سطح ذہن بلند ہے، ان کا دل بڑا ہے، ان کا ظرف وسیع ہے، ان کی سونچ عالی ہے، ان کی طبیعت قوی ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں؂

ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی۔!

Leave a comment

Translate »
× How can I help you?