Skip links

حسن اخلاق

 

از: محترمہ ام انس

اپنے رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک رکھنے کوصلہ رحمی کہتے ہیں اگر وہ ہمیں توڑیں تو ہم انہیں جوڑنے کی فکر کریں کوشش کریں اگر وہ ایذا‌ و تکلیف دیں تو صبر کریں

ابن عمر رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں صلہ رحمی کرنے سے بندے کی عمر زیادہ مال میں برکت اور گھر میں سکون آتا ہے، صلہ رحمی کرنے والے بغیر حساب کے جنت میں داخل ہونگیں، ایک حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک میں مکارم اخلاق کی تکمیل کے لئے بھیجا گیا ہوں ً

اسی طرح حضور نبی اکرم صل اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا. کونسا مومن کامل ایمان والا ہے؟تو فرمایا “جو اچھے اخلاق والا ہو”

قرآن کی ایک سورہ نمل سے موسوم کیوں ہوئی؟

ایک معمولی سی چیونٹی کی وجہ سے جس نے اپنے ساتھیوں کی یہ کہ کر مدد کی: اے چیونٹیوں اپنے اپنے گھروں میں داخل ہو جاؤ کہیں ایسا نہ ہو کہ سلیمان علیہ السلام اور ان کا لشکر تمہیں روند نہ ڈالے

ایک معمولی چیونٹی کا اپنے ساتھیوں کی مدد کرنا اللہ تعالیٰ کو اتنا پسند آیا کہ قرآن مجید میں ایک سورت ہی اسکے نام پر نازل کردی

اگر کوئی بندہ اللہ کے کسی بندے کی مدد کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس سے کتنا خوش ہوں گے اور اسےاپنا محبوب بنا لیں گے

“تم زمین والوں پر رحم کرو گے تو آسمان والا تم پر رحم کرے گا ” اولیاء کی زندگی میں ایسا ہوتا تھا کہ اگر دو دوست ہوتے اور ایک ان میں سے مر جاتا تو دوسرا دوست چالیس سال تک اپنے دوست کے اہل و عیال کی پوری کفالت کرتا صرف اس لیے کہ ایک دوسرے کے ساتھی ہیں چالیس سال کی کفالت کہنے کو تو آ سان ہے لیکن تصور کریں کہ کتنا مشکل کام ہے

امام رازی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک عجیب قصہ کتابوں میں لکھا ہے کہ وہ اپنے دوست کا کتنا خیال کرتے تھے ابو علی الرباطی رحمہ اللہ علیہ فرماتے ہیں میں ایک دفعہ عبد اللہ رازی رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ دیہات کا سفر کیا انہوں نے پوچھا کہ سفر کے امیر تم بنو گے یا میں؟ شریعت کہتی ہے کہ دو بندے بھی سفر کریں تو وہ ایک کو امیر بنالیں تاکہ سفر آسان ہو جائے میں نے کہا نہیں آپ امیر ہیں انھوں نے کہا: پھر تمہیں میری بات ماننی پڑے گی میں نے کہا بہت اچھا، اب انھوں نے ایک برتن لیا اس میں زاد راہ وغیرہ ڈالا اور اپنی کمر پر رکھ لیا جب میں نے کہا یہ مجھے دیں فرمانے لگے کیا تم نے نہیں کہا تھاکہ آپ امیر ہے اب آپ کو میری بات ماننی پڑے گی ایک رات بارش ہوگئی انھوں نے مجھے بٹھا دیا اپنے کندھے کی چادر لی اور اسے پھیلا کر ساری رات کھڑے رہے اور میں چادر کے نیچے بیٹھا رہاوہ یوں مجھ سے بارش کو روکتے رہے۔

خود کے لیے تو جانور بھی جیتے ہیں دوسروں کے لیے جینا، انسانیت کو پھیلانا ہی اصل زندگی ہے، اللہ تعالیٰ ہم سب کو حسن اخلاق کی دولت سے مالامال فرمائیں آمین۔

Leave a comment

Translate »
× How can I help you?