نماز کی فضیلت
از : محمد سلمان مرادآباد
بِاللّهِ مَنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْم.
بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيْم.
. إِنَّ الَّذِينَ آمَنُواْ وَعَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ وَأَقَامُواْ الصَّلاَةَ وَآتَوُاْ الزَّكَاةَ لَهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ وَلاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَO (البقرة : 277)
ترجمہ: (ہاں) وہ لوگ جو ایمان لائیں، نیک عمل کریں، نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کریں وہ اپنے رب کے پاس اپنے اجر کے مستحق ہوں گے، نہ انہیں کوئی خوف لاحق ہوگا نہ کوئی غم پہنچے گا۔
اللّہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو اِس دنیا میں صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے، لیکن اِس کے ساتھ ساتھ جسمانی تقاضوں کو پورا کرنے کی بھی اجازت دی ہے، لیکن اِس کو پورا کرنے میں انسان اصل مقصد کو بھول جاتا ہے، جبکہ آپ موبائل کو دیکھتے ہیں (ہر شخص اِس زمانہ میں اُس کا استعمال کرتا ہے) وہ کبھی اپنے مقصد (calling) کو نہیں بھولتا ہمیشہ اسے یاد رکھتا ہے جبکہ وہ ہر چیز کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، مثال کے طور پر گیمز، سوشل میڈیا، ویڈیوز، سیلفیز وغیرہ، لیکن جب کبھی کسی کی کال آتی ہے تو وہ اس سے ہر وہ چیز چھڑا دیتا ہے جس میں انسان مشغول تھا۔ اسی طرح ہمیں نماز کے معاملہ میں کرنا چاہیے کہ نماز کے وقت کے دوران ہم تمام سرگرمیوں کو چھوڑ دیں کیونکہ وہ ہمارا اصل مقصد ہے۔
اور نماز میں روحانی و جسمانی فوائد موجود ہیں، جس کے ذریعہ ہم اللّہ تعالیٰ کے سامنے اپنی بندگی کا اظہار کرتے ہیں، جس کے ذریعہ ہم اللّہ تعالیٰ کا قرب حاصل کر سکتے ہیں، اور نماز ادا کرنے کے بعد ہم اپنے دل میں سکون محسوس کرتے ہیں، یہ (نماز) ہماری مایوسی کا علاج ہے، نماز ہمیں نظم و ضبط اور سلیقہ سکھاتی ہے، اور ہمارے جسم کو چست رکھتی ہے۔
اللّہ تعالیٰ کی طرف سے ہمارے اوپر سب سے بڑا احسان ہمیں اس دنیا میں پیدا کرنا ہے، اور اللّہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں ارشاد فرمایا : هل جزاء الاحسان الّا الاحسان. ( اچھائی کا بدلہ اچھائی کے سوا اور کیا ہے ؟) ( الرحمن : 60) جب اللّہ تعالی نے ہمارے اوپر احسان کیا ہے، تو ہمیں ضرور اللّہ کے حقوق ادا کرنے چاہییں، اور بندگی کا اظہار کرنے کے لیے، اللّہ کا قرب حاصل کرنے کے لیے، اور نماز کے تمام فوائد حاصل کرنے کے لیے جو اللّہ نے اُس میں رکھے ہیں نماز کی پابندی کرنی چاہیے۔ میں اللّہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ نماز کی پابندی کرنے میں ہماری مدد فرماے۔